قریب ہو کر دور ہوں میں
عشق نہاں مجبور ہوں میں
حیا سے بھری اس نظر سے
سراب، اب محسوس ہوں میں
تری ستاروں کا اجراء
بجر میں مشہور ہوں میں
پیدا روتا ہے نظر اک
تیری نظر سے نور ہوں میں
برشے میں ہے تیرا عکس
اک خواب میں محصور ہوں میں
محبت تو نے دی ہے ایسی
تیرے جزو کا نور ہوں میں
تیری ادائیں دل کو بھائیں
اسی لئے مغرور ہوں میں
تیرے عشق میں جو حال ہے
محفل میں مذکور ہوں میں
دی تو نے مجھ کو شبِ غم
عشق، دل ماجور ہوں میں
میرا یہ دیوانہ پن ہے
زمانے میں مشہور ہوں میں
ملی وصل کی خبر مانی
سوچوں میں مسرور ہوں میں
ڈاکٹر انعام الرحمان ایم ڈی مانی